گرین کیپ کا حصول مذاق نہ بنائیں!
From the Blog cricnama انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسے ملکوں میں اس بات کا تصور بھی نہیں ہے کہ انڈر19کے کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کرکٹ کی سختیوں میں جھونک دیا جائے بلکہ ان ممالک میں تین چار سال فرسٹ کلاس کھلانے کے بعد ہی کسی کھلاڑی کو ٹیسٹ کرکٹ کے قابل سمجھا جاتا ہے جبکہ پاکستان، بھارت جیسے ملکوں میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ یہاں کم عمری میں کھلانے اور پھر بھلا دینے کا رواج عام ہے۔ اگر کم عمر ترین ٹیسٹ کرکٹرز کی فہرست میں شامل پہلے 20 کھلاڑیوں کے نام پڑھیں تو ان میں سے گیارہ کا تعلق پاکستان سے ہے اور اس میں سرفہرست حسن رضا ہیں، جنہیں 14 برس کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کروادیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر پاکستان نے 15کھلاڑیوں کو اٹھارہویں سالگرہ سے قبل ٹیسٹ کیپ دی اور ان میں سے چند ایک ہی بڑے کھلاڑی ثابت ہوئے لیکن دیگر کھلاڑی چند ٹیسٹ کھیلنے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کی خوراک بن گئے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں انگلینڈ نpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment