دورۂ انگلستان: پاکستان وہ کرسکتا ہے جو جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا نہ کر سکے
From the Blog cricnama تاریخی لحاظ سے دیکھیں تو شاید ہی پاکستان کے لیے انگلستان کے دورے سے زیادہ مشکل کوئی مرحلہ ہو۔ 1992ء کے بال ٹمپرنگ تنازع سے لے کر 2010ء میں اسپاٹ فکسنگ تک تقریباً ہر بار اس دورے میں کوئی نیا "گُل" کھلا ہے۔ اس مرتبہ کیا ہوگا؟ فی الحال تو کچھ کہنا مشکل ہوگا کیونکہ ابھی تک سب کی نظریں امکانات و خدشات پر ہیں۔ ذہن میں کئی سوالات ہیں جن کے جوابات اس سیریز میں ملیں گے، جیسا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ مصباح الحق کی آخری سیریز ہو، کیا وہ اسے یادگار بنا سکیں گے؟ دنیا بھر میں کارنامے دکھانے والے یونس خان انگلش سرزمین پر کیا کریں گے؟ اور سب سے بڑھ کر نئے کوچ مکی آرتھر کی پہلی مہم کیسی رہے گی؟ وہ تو کہتے ہیں کہ پاکستان میں اتنی صلاحیت ہے کہ ٹیم وہ سب کچھ کر سکتی ہے جو آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نہیں کرسکا۔ سیریز سے چند روز پہلے پاکستان کی کوچنگ جیسا "کانٹوں کا تاج" پہننے والے مکی آرتھر کہتے ہیں کہpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment