" مُردہ جمہوریت"
From the Blog universe-zeeno*منجانب فکرستان * آزادی مارچ،انقلاب مارچ کے حوالے سے فکرستان ایسا سمجھتا ہےکہ طاہرالقادری کے پاس ماڈل ٹاؤن واقعہ کے حوالے سے رائج نظام کے خلاف آواز اُٹھانے کا ایک جواز بنتا ہے،لیکن عمران خان کے پاس ایسا کوئی جواز نہیں ہے کہ حکومت کو گرانے کی کوشش کریںالیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے،احتجاج کرنا تھا تو وہ وقت الیکشن کے فوراً بعد کا تھا۔۔ اسمبلیوں میں نہ جاکر احتجاج کرسکتے تھے ،اسمبلیوں میں چلے جانے کے بعد احتجاج۔۔سانپ نکل جانے کے بعد لکیر پیٹنے جیسا ہے ۔۔ جمہوریت کی دعوے دار پارٹیوں نے جمہوریت میں سے جمہوریت کی روح ( بلدیاتی انتخابات ) کو نکال دیا ہے،سابقہ پانچ سالہ دور کو جمہوری دورکہہ کرجشن منانےوالی دونوں بڑی پارٹیوں نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے اور نہ ہی موجودہ سیٹ اپ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا ذکر ملتا ہے ، بلدیاتی انتخابات کے بغیر عوام کے سامنے جمہوریت کا راpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment