ڈرین کا نظام
From the Blog khawarkingمیں نے یہ بات بڑی شدت سے محسوس کی ہے کہ ترقی یافتی اقوام نے " ڈرین" کے نظام کو صدیوں پہلے اپنا لیا تھا۔ اور "نکمی" اقوام کو سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کا نام ترقی بتا کر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہوا ہے ۔ پیرس کی تعمیر میں اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہوا ہے کہ بارش کے پانی کو بھی دو قسموں میں تقسیم کر کے استعمال کیا جائے گا عمارتوں کی چھتوں کا پانی پینے کے کام اتا ہے اور سڑکوں کا گندا پانی دریا میں چلا جاتا ہے ۔ واشنگٹن ڈی سی میں ، میں نے دیکھا کہ سڑکوں کے نیچے میٹروں کی گہرائی کی گلیاں بنی ہوئی ہیں ۔ اگر کچھ دن طوفانی بارشیں بھی ہو جائیں تو لاکھون ٹن پانی تو ان گلیوں میں ہی غرق ہو جائے گا۔ لندن کی نالیاں زمین دوز اس طرح کی بنی ہوئی ہیں کہ ان کی انڈرگراؤنڈ ٹرین کے اسٹیشنوں کا پانی تک بھی ٹھکانے لگ جاتا ہے ۔ واشنگٹن چلو نیا شہر ہے (ایک سو کچھ سال) لیکن پیرس اور لندن صدیوں پہلے تعمیpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post

0 comments :
Post a Comment