شہریاروں کے غضب سے نہیں ڈرتے یارو ۔ نور بجنوری
From the Blog ranaii-e-khayalغزل شہریاروں کے غضب سے نہیں ڈرتے یارو ہم اصولوں کی تجارت نہیں کرتے یارو خونِ حسرت ہی سہی، خونِ تمنّا ہی سہی ان خرابوں میں کوئی رنگ تو بھرتے یارو پھر تو ہر خاک نشیں عرشِ بریں پر ہوتا صرف آہوں سے مقدر جو سنورتے یارو سولیاں جُھوم کے ہوتی ہیں ہم آغوش جہاں کاش ہم بھی اُنہی راہوں سے گُزرتے یارو سر کہیں، سر پہ سجائی ہوئی دستار کہیں زندگی کے لئے یوں بھی نہیں مرتے یارو چاند تسخیر کیا، قلب نہ تسخیر کیا اس جزیرے میں بھی اک بار اُترتے یارو نور بجنوری pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment