گھر کی مرغی ؟
From the Blog theajmals اس سلسہ کی 2 تحاریر "گفتار و کردار" اور "پارسل" لکھ چکا ہوں سوال ہے کہ "تعلیم یافتہ ذہین اور زِیرک جوان مُلک کیوں چھوڑ جاتے ہیں ؟" محاورہ ہے "گھر کی مرغی دال برابر"۔ ہونا چاہیئے تھا "گھر کی دال باہر کی مُرغی کے برابر"۔ اپنے مُلک کے حکومتی نظام کو پَرکھیں تو گھر کی مُرغی دال سے بھی بہت کمتر درجہ میں چلی جاتی ہے ۔ 30 سالہ سرکاری اور 5 سالہ غیرسرکاری ملازمت میں میرے ساتھ کئی حوصلہ شکن واقعات پیش آئے ۔ بات سمجھنے کیلئے اُمید ہے کہ صرف ایک واقعہ کافی ہو گا پس منظر پاکستان نے 1966ء میں جرمن مشین گن المعروف مشین گن 42 بنانے کا فیصلہ کیا ۔ اس کی منصوبہ بندی ۔ نشو و نما اور پیداوار (Planning, development and production) کیلئے مجھے مقرر کیا گیا ۔ منصوبہ بندی کے دوران زمینی حقائق (ground realities) کا مطالعہ کرتے ہوئے میں نے دیکھا کہ جرمن مشین گن کی نالی کے سوراخ (Barrel bore) میں جھریpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
Palestine and US Humbug
From the Blog iabhopal Maybe I'm a bit biased, having served in a UN peacekeeping mission and thus making and maintaining contact with some urbane and highly intelligent people in the UN headquarters in New York, but my contention is that in spite of occasional absurd and inept bureaucracy, the United Nations Organisation is a pretty good outfit. The Security Council was created by wise and compassionate visionaries, who didn't allow their pragmatism to be overcome by idealism and had sensible views about how international affairs should be conducted. Unfortunately, their ideas for development of a better world continue to be wrecked by vetoes in the Security Council, of which the latest was that of the United States on the orders of a president who told the UN General Assembly in September that "frpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment