[ہفتہ ٴ غزل] ۔ اپنے خوں سے جو ہم اک شمع جلائے ہوئے ہیں ۔ سحر انصاری
From the Blog ranaii-e-khayalغزل اپنے خوں سے جو ہم اک شمع جلائے ہوئے ہیں شب پرستوں پہ قیامت بھی تو ڈھائے ہوئے ہیں جانے کیوں رنگِ بغاوت نہیں چھپنے پاتا ہم تو خاموش بھی ہیں سر بھی جھکائے ہوئے ہیں محفل آرائی ہماری نہیں افراد کا نام کوئی ہو یا کہ نہ ہو آپ تو آئے ہوئے ہیں وقت کو ساعت و تقویم سمجھنے والوں وقت ہی کے تو یہ سب حشر اُٹھائے ہوئے ہیں اک تبسم کو بھی انعام سمجھتے ہیں سحر ہم بھی کیا قحطِ محبت کے ستائے ہوئے ہیں سحر انصاری pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post

0 comments :
Post a Comment