تنہائیوں کے دیپ
From the Blog mahmoodulhaq چند شاخوں سے جڑا نوخیز درخت تمازت آفتاب کو روکنے میں ناکام ہوا جا رہا ہے۔ بھلا ہو آسمان پر ٹہلتے چند بادل کی ٹکڑیوں کا جو وقفے وقفے سے سر پر دست شفقت رکھ رہے ہیں۔ ہوائیں بھی پیچھے رہنے والی کب ہیں جھیل کے ٹھہرے ٹھنڈے پانی سے ہم آغوش ہوتی بدن کو سہلاتی چند جھونکے تو دباتے ہوئے پاس سے گزر رہے ہیں۔ ایک نیا پرندہ بلبل کی طرح دکھائی دینے والا مجھے گھورے جا رہا ہے۔ کیسے بتاؤں اسے کہ میں روزے سے ہوں افطاری میں ابھی پانچ گھنٹے ہیں۔ جمعۃالوداع ادا کرنے کے بعد تنہائی کے کچھ لمحات فطرت کے حسن کی نذر کرنے آیا ہوں۔ سیر و تفریح کے لئے جم غفیر زمین پر پھیلتے اندھیروں کے انتظار میں ہوں گے۔ کسی کو تنہائیوں کی نوکیں اعصاب میں پیوست ہوتی محسوس ہوتی ہوں گی۔ مگر یہ تنہائیاں تو ایک ماں کی طرح آغوش محبت میں پیار سے تھپتھپاتی اور گالوں کو سہلاتی ہیں۔ انسانوں کے بیچ رہ کر بھی تنہائی کے کانٹے چبھ سکتے ہیpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
کراچی میں گرتی لاشیں مگر رینجرز کو سب معاف
From the Blog pakteahouse فواد حسن [image: rangers] ابھی شہید امجد صابری کی نمازِ جنازہ بھی ادا نہ کی گئی تھی کہ مختلف ٹی وی چینلز پر یہ سرخیاں گردش کرنے لگیں کہ شریف آباد تھانہ کہ جس کی حدود میں مشہور قوال کا ناحق قتل ہوا اس کے ایس۔ایچ۔او کو معطل کردیا گیا ہے۔ لیکن یہ کوئی نئی بات نہیں تھی دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ جب بھی کوئی دہشتگردی کا واقعہ شہرِ کراچی میں رونما ہوا ہے تو فی الفور کسی پولیس کے عہدیدار کو نوکری سے فارغ یا برطرف کردیا گیا ہے۔ لیکن مجال ہے جو نزلہ کبھی خاکی وردی والے شہر کے رکھوالوں پہ بھی گرا ہو۔ پچھلے بیس سالوں میں سے رینجرز اس شہر کے ساتھ جو کر رہی ہے وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہے جو میں اس تحریر کے ذریعے مزید واضح کرنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ بات عجیب و غریب نہیں لگتی کہ رینجرز نے شہرِ کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کا شاید ہی کوئی ایسا یونٹ آفس چھوڑا ہو جہاں پر چھاپہ مار کر دس بارہ بندے دھرpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment