فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے: محمد عامر
From the Blog cricnama اگست 2010ء کے اختتامی ایام میں پاک-انگلستان ٹیسٹ سیریز کا چوتھا و آخری مقابلہ لارڈز میں کھیلا جا رہا تھا۔ پہلے دن کا کھیل بارش اور کم روشنی کی وجہ سے متاثر ہونے کے بعد جب دوسرے روز آغاز ہوا تو دنیا نے 18 سالہ محمد عامر کا جادوئی باؤلنگ اسپیل دیکھا۔ کھانے کے وقفے تک انگلستان 97 رنز تک پانچ بلے بازوں سے محروم ہو چکا تھا جن میں ایلسٹر کک کو آؤٹ کرنے کے بعد عامر نے کیون پیٹرسن، پال کولنگ ووڈ اور ایون مورگن تینوں کو صفر کی ہزیمت سے دوچار کیا۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا کہ یہ عامر کا بین الاقوامی کرکٹ میں "آخری جلوہ" تھا۔ اگلے ہی روز برطانیہ کے اخبار "نیوز آف دی ورلڈ" نے پاکستان کے کپتان سلمان بٹ اور گیند بازوں محمد عامر اور محمد آصف کے بارے میں انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک سٹے باز مظہر مجید سے رقم کے عوض میچ میں جان بوجھ کر نو بالز پھینکی ہیں۔ پھر تینوں کھلاڑیوں پر پانچ، پانچ سpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment