ہم بھول جاتے ہیں
From the Blog theajmals اپنے بلاگ میں چند پرانی تحاریر تلاش کر رہا تھا کہ 18 جنوری 2008ء کو شائع کردہ اپنی تحریر "مصیبتیں تنہاء نہیں آتیں" پر میری نظر پڑی تو مجھے خیال آیا کہ پچھلے سوا سال سے مُلک میں شور شرابا ہے ۔ جلوس نکالے جا رہے ہیں ۔ دھرنے دیئے جا رہے ہیں ۔ توڑ پھوڑ کی جاتی ہے آگ لگائی جاتی ہے کہ موجودہ حکومت نے بجلی گُم کردی ہے گیس غائب کر دی ہے ۔ بطور یاد دہانی میں 18 جنوری 2008ء کی تحریر دہرا رہا ہوں شائد آٹھویں جماعت میں محاورہ پڑھا تھا ۔ مصیبتیں تنہا نہیں آتیں ۔ جب سے پرویز مشرف کی اصلی جمہوریت آئی ہے اور بالخصوص پچھلے ایک سال میں اس محاورے کا مطلب سمجھ میں آ گیا ہے ۔ شائد کوئی سمجھے کہ میں بم دھماکوں یا دہشتگردوں کی بات کرنے لگا ہوں تو غلط ہے کیونکہ ہر بم دھماکے کے بعد پرویز مشرف اور اس کے اہلکار دہشتگردوں کو بے نقاب کرنے ۔ ان کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نبٹنے اور انہیں کیفرِ کردار تک پہنچانے کpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post

0 comments :
Post a Comment