قیادت کا بحران: ویکھی جا مولا دے رنگ!
From the Blog cricnama ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں "پلیئرز پاور" اتنی تگڑی تھی کھلاڑی ،کپتان کو گرانے کے لیے اس کے خلاف قرآن مجید پر حلف لینے سے بھی گریز نہیں کرتے تھے اور اپنی مرضی کے گورے کوچ کو "امپورٹ" کرنے کے لیے کرکٹ بورڈ کے سامنے ڈٹ بھی جایا کرتے تھے لیکن سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے اپنی پوری توانائیاں کھلاڑیوں کی طاقت کو توڑنے کے لیے صرف کیں، جس میں وہ کافی حد تک کامیاب بھی رہے کیونکہ 2010ء کے اواخر میں کپتان کی تبدیلی نے ٹیم کے ماحول کو بدل کر رکھ دیا ، جو گرم جوش نوجوانوں کی بجائے ان "عمر رسیدہ" اسٹارز پر زیادہ بھروسہ کررہا تھا جنہوں نے قومی ٹیم کو کامیابی کی راہ پر گامزن کیا ۔ [image: مصباح الحق پاکستان کرکٹ کے مزاج میں "مس فٹ" ہیں، ان جیسے سادے کپتان کی کوئی جگہ نہیں بنتی (تصویر: AP)] مصباح الحق پاکستان کرکٹ کے مزاج میں "مس فٹ" ہیں، ان جیسے سادے کپتان کی کوئی جگہ نہیں بنتی (تصویر: AP) اگرpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post

0 comments :
Post a Comment