گریس ہوٹل بنکاک
From the Blog khawarkingآتش بھی کہیں جوان ہی ہو گا ، لیکن آتش ضرور جوان تھی ، جذبوں کی امنگوں کی کچھ کرنے کی یا کہ کر گزرنے کی ۔ لیکن پیسے اپنے اپنے گھر کے حلات کے مطابق تھے لیکن تھے سب کے پاس کم ہی ۔ کچھ لوگ ایجینٹ افورڈ کر سکتے تھے ، جاپان جانے کے لئے اور کچھ خود کو سیانے سمجھنے والے براستہ تھائی لینڈ خود ہی جاپان پہنچنے کے لئے یہاں ڈیرے ڈالے بیٹھے تھے ۔ ڈی پورٹ ہو کر ، دوبارہ ٹرائی کرنے اور کروائے جانے کی امید میں یہاں بنکاک کے جنرل پوسٹ آفس ( پسنی کان) کے اردگرد کے مکانوں ہوٹلوں میں بسے ہوئے تھے ۔ ہوٹلوں میں محفلوں میں جاپان کی انٹری کی تکنیکوں پر بحژیں ہوتی تھیں ، اپنے اپنے ایجنٹ کی سیانفوں کی باتیں ، کسی کے لٹے جانے کی کہانیاں لذت لے لے کر اس تسکین کے لئے کہی جاتی تھیں کہ میں بچ گیا !!!۔ کچھ وہ بھی تھے جو شراب پی کر اپنی کوالٹی بتا رہے ہوتے تھے کہ مینوں نشہ نئیں ہوندا!۔ اور دلیلیں ساری ایسی pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment