" پہیلی کا جواب "
From the Blog universe-zeeno * منجانب فکرستان* شاید! فلسطنیوں کیلئے بے حسی اسلئیے بھی ہے کہ میر نے کہاتھا کہ *" تُو کب تک میرے منہ کو دُھوتا رہے گا"* [image: عجیب و غریب بیماری جو سائنسدانوں کی سمجھ میں نہ آئی] دوستو:*یہ کوئی مقابلہ نہیں ہے*تُرکی میں واقع ایک خاندان میںکھڑے نہ ہوسکنے کی بیماری ہے،تصویردیکھ کر ابوالہول (sphinx) کا کردار اور پہیلی یاد آجاتی ہے،جو دوست اِس کردار سے نا آشنا ہیں،اُن کیلئے متعارف ہے:ابوالہول(خوف کاباپ)دیو مالا میں ایک ایسی بلا ہےکہ جس کا منہعورت کا،جسم شیرکا ہے،یہمسافروں سے پہیلی بوجھا کرتی تھی،اورصحیح جواب نہ دینے پر ہلاک کر دیتی تھی۔۔ * پہلی اسطرح ہے کہ:* اُس مخلوق کا نام بتاؤ جو صبح چار پاؤں پر چلتی ہے، دوپہر دو پاؤں اور شام ہوتے ہی تین پاؤں پر چلنے لگتی ہے، ایڈی پس نے صحیح جواب دیا کہ وہ مخلوق "انسان" ہے۔۔ بچپنے میں رینگنا( یعنی صبح) ہاتھ بھی پاؤں کی طرح چلنے کا کامpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment