Suger cane Juice in Myeongdong!
From the Blog sarahinsouthkorea I couldn't believe my eyes but that's a fact. Price - well quite cheap:2500won! Back home, it's for 500won only!pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
Do some soul-searching during Ramadan
From the Blog mehmudahrehman[image: ramadanguest] This image is one I took and designed last year for Ramadan. *Originally written for Gulf News "Off the Cuff" http://gulfnews.com/opinions/offthecuff/do-some-soul-searching-during-ramadan-1.1206472 * It's one of those things about life; it takes us to the lowest possible ebb, and just when we're ready to throw in the towel, it gets us to rise again. I remember last Ramadan with a mixture of sadness and fondness. It had been a tough year for me, perhaps one of the most turbulent phases of my life. About a year ago, I wrote about how Ramadan was important to me because it wasn't just about abstaining from food and drink, it was about clearing my heart and letting go of every malicious thought, every grudge and ill-feeling that I harboured against anyone. pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
وسیم اکرم آسٹریلوی خاتون سے شادی کریں گے
From the Blog cricnamaپاکستان کے کرکٹ کھلاڑیوں کی غیر ملکی خواتین سے شادیاں کوئی نئی بات نہیں۔ محسن حسن خان سے لے کر شعیب ملک تک ایک طویل فہرست ہے، جس میں تازہ اضافہ لیجنڈری تیز باؤلر وسیم اکرم کا ہے، جنہوں نے آسٹریلیا کی ایک غیر معروف خاتون سے شادی کا فیصلہ کیا ہے۔ آسٹریلیا کے اخبار ہیرالڈ سن کے مطابق ملبورن سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ شنیرا تھامپسن جلد ہی وسیم اکرم کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔ اخبار کے مطابق شنیرا تھامپسن سابق پبلک ریلیشنز کنسلٹنٹ ہیں اور اسلام قبول کرنے کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو جائیں گی۔ وسیم اکرم کی شنیرا سے پہلی ملاقات ملبورن میں 2011ء میں ہوئی تھی، اور وسیم نے انہیں بذات خود شادی کی پیشکش کی تھی۔ 47 سالہ وسیم اکرم نے پہلی شادی 1995ء میں ہما وسیم سے کی تھی، جن سے وسیم اکرم کے دو صاحبزادے تیمور اور اکبر بھی ہیں۔ ہما اور وسیم کا 15 سالہ ساتھ اکتوبر 2009ء میں چنئی کے ہسpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
تبدیلی مگر کیسے ؟
From the Blog theajmals حالیہ انتخابات سے قبل تبدیلی تبدیلی کا بہت شور تھا ۔ تبدیلی لانے کے بلند بانگ دعوے کئے جا رہے تھے میں سوچتا ہوں کہ کیسے تبدیلی لائی جائے گی ؟ کس کس کو تبدیل کیا جائے گا ؟ پنجابی کی ضرب المثل ہے " اِٹ نئیں آوے دا آوا ای وگڑیا اے" (بھٹے کی ایک اینٹ نہیں بٹھے کی سب اینٹیٹں ہی خراب ہیں) کوئی وعدہ کرے تو کم ہی وفا کرتا ہے کوئی آپ کی چیز سنبھال کر رکھے تو حیرت ہوتی ہے اگر کوئی کتاب لے کر گیا وہ واپس کم ہی آتی ہے جس نے کہا میں فلاں وقت آؤں گا وہ کم ہی اس وقت پر پہنچا ۔ زیادہ تر تو ایک سے دو گھنٹے دیر سے آتے ہیں سوائے چند لوگوں کے ۔ جس نے کوئی کام کرنے کا وعدہ کیا وہ نہ ہوا ضلعی عدالتوں کا تو ذکر ہی نہیں اعلٰی بلکہ عدالتِ عظمٰی کے احکامات پر کوئی عمل نہیں کرتا ۔ میری ذاتی مثال یہ کہ پچھلے سال میری پوری پنشن بحال ہونا تھی تو درخواستیں دے کر اس سال یعنی 10 ماہ بعد بحال ہوئی مگر کیا ؟ 1992ء میpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment