شہداء کے نام
From the Blog seems77 شہداء کے نام شاعر: جنید آزر ابھی تمہارے لہو کی خوشبو اسی طرح سے مہک رہی ہے ابھی تمہاری وفا کے سارے چراغ ویسے ہی جل رہے ہیں جنہیں تم اپنے لہو سے اک دن جلا گئے تھے جہاں بھی کھلتا ہے پھول کوئی تو ہم سمجھتے ہیں۔۔ یہ تسلسل ہے اس دعا کا تمہارے ہونٹوں سے جو ہمارے لبوں پہ آکر ٹھیر گئی ہے "میرے خدایا! مری زمیں کو۔۔۔ مرے وطن کو عذاب رُت سے امان دینا" کہا جو تم نے۔۔۔ سنا وہ ہم نے اسی کو لوحِ یقیں پہ لکھنا تمہی سے سیکھا وفا کے رستے میں جان دینا ہمیں خبر ہے زمیں تو ماں ہے ہم اس کی آغوش میں پلے ہیں ہم اس کے آنچل کے سائے سائے جواں ہوئے ہیں! ہم اس کے بیٹے یہ جانتے ہیں اب اس کی حُرمت کو۔۔۔ اس کی عزت کو ہم نے کیسے سنبھالنا ہے سو غم نہ کرنا! جب ہم تمہاری وراثتوں کے امین ٹھہرے تو سب تمہاری روایتیں سرخرو کریں گے جو وقت آیا تو اس کی خاطر بدن کو اپنے لہو کریں گے ہمیں خبر ہے کہ یہ تمہاری مہکتی خوشبو لہو کی نسبpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment