خاموش آدمی
From the Blog theajmals پنجرے کے پنچھی رے تیرا درد نہ جانے کوئے باہر سے خاموش رہے تُو ۔ بھیتر بھیتر روئے کہہ نہ سکے تُو اپنی کہانی تیری بھی پنچھی کیا زندگانی رے لِکھیا نے تیری کتھا لکھی ہے ۔ آنسو میں قلم ڈبوئے چُپکے چُپکے رونے والے رکھنا چھُپا کے دِل کے چھالے یہ پتھر کا دیس ہے پگلے ۔ یہاں کوئی کسی کا نہ ہوئے (ایک بہت پرانا گیت) pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment