زبُوں حالی کا سبب اور علاج
From the Blog theajmals خودی کی موت سے مغرب کا اندرون بے نور خودی کی موت سے مشرق ہے مبتلائے جذّام خودی کی موت سے روح عرب ہے بے تب و تاب بدن عراق و عجم کا ہے بے عرق و عظّام خودی کی موت سے ہندی شکستہ بالوں پر قفس ہوا ہے حلال اور آشیانہ حرام خودی کی موت سے پیر حرم ہوا مجبور کہ بیچ کھائے مسلمانون کا جامہء احرام جس بندہء حق بیں کی خودی ہو گئ بیدار شمشیر کی مانند ہے برّندہ و برّاق اس کی نگہ شوق پہ ہوتی ہے نمودار ہر ذرّے میں پوشیدہ ہے جو قوّت اشراق اس مرد خدا سے کوئی نسبت نہیں تجھ کو تو بندہء آفاق ہے ۔ وہ صاحب آفاق تجھ میں ابھی پیدا نہیں ساحل کی طلب بھی وہ پاکیء فطرت سے ہوا محرم اعماق اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد ناچیز جہان مہ و پرویں ترے آگے وہ عالم ہے مجبور ۔ تو عالم آزاد کلام ۔ علامہ محمد اقبال pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment