سالا ایک نو بال اچھے بھلے باؤلر کو ……
From the Blog cricnama یہ ایک حیران کن مقابلہ تھا، جنوبی افریقہ کو صرف 28 اوورز میں 202 رنز کے ہدف کا سامنا تھا اور 102 رنز پر ہی چار وکٹیں گر چکی تھیں، وہ بھی کس کی؟ آئیڈن مرکریم، ژاں-پال دومنی، ہاشم آملا اور اے بی ڈی ولیئرز کی۔ اب ایک اینڈ سے ڈیوڈ ملر اور دوسرے سے غیر معروف ہینرک کلاسن کھیل رہے تھے۔ جنوبی افریقہ کو صرف 67 گیندوں پر 100 رنز کی ضرورت تھی۔ جب آپ سیریز کے ابتدائی تینوں مقابلے بری طرح ہار گئے ہوں، سیریز میں شکست کے دہانے پر ہوں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ جنوبی افریقہ ہوں، تو جیت کا امکان ویسے ہی صفر رہ جاتا ہے۔ بہرحال، جب قسمت آپ کے ساتھ ہو تو پھر دنیا اِدھر سے اُدھر ہو جائے، آپ کو اپنی منزل مل ہی جاتی ہے۔ یہی ہوا ہینرک کلاسن کے ساتھ۔ یزوندر چہل کے ایک ہی اوور میں انہیں دو مرتبہ نئی زندگیاں ملیں اور انہوں نے اس کا پورا پورا فائدہ اٹھایا۔ پہلے تو ان کا ایک کیچ چھوڑا گیا اور پھر چہل کی اpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment