تدبر قرآن ۔۔۔ سورۃ البقرہ ۔۔۔ نعمان علی خان ۔۔۔ حصہ-27
From the Blog seems77 تدبر قرآن سورۃ البقرہ نعمان علی خان حصہ- 27 فإذا قرأت القرآن فاستعذ بالله من الشيطان الرجيم الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِرَاشًا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ ۖ فَلَا تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَندَادًا وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ *الذی جعل لکم الارض فراشا* وہ ذات جس نے تمہاری خدمت کیلئے زمین کو بنایا. پچھلی آیت میں لفظ *خَلَق* استعمال کیا گیا لیکن یہاں *جَعَل* استعمال ہوا ہے، یعنی مہیا کیا ہے، آراستہ کیا ہے، آسانی دی ہے. الارض کو یہاں *فراش* کہا گیا ہے. ایسی چیز جو نرم ہو، جس پر لیٹا جا سکے، جس پر بآسانی چلا جسکے، یعنی یہ دوسرے سیاروں کی طرح بہت زیادہ سخت نہیں ہے. باقی سیاروں کی طرح اس کا درجہ حرارت اتنا زیادہ نہیں کہ آپ کا جسم ہی پگھل جائے. یہ اتنی نرم بھی نہیں ہے کہ پاؤں اس کے اندر دھنس جائیں. نہ ہی زمین کی pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment