غور کیوں نہیں کرتے ؟
From the Blog theajmals قرآن شریف کی تلاوت کارِ ثواب ہے لیکن قرآن شریف کا مقصد اِسے سمجھنا اور اِس کے مطابق عمل کرنا ہے سورت 39 الزُمَر ۔ آیت 9 ۔ قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ کہو بھلا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو نہیں رکھتے دونوں برابر ہو سکتے ہیں دین کی بات نہ بھی کریں تو عِلم والے کا مطلب رَٹا لگانے والا نہیں ہے بلکہ سمجھ کر اُس پر عمل کرنے والا ہے اللہ نے انسان کو غور کرنے کا سبق بھی دیا ہے کیونکہ غور کرنے سے ہی درست سمجھ آ سکتی ہے سورت 6 الانعام ۔ آیت 50 ۔ ہَلۡ یَسۡتَوِی الۡاَعۡمٰی وَ الۡبَصِیۡرُ ؕ اَفَلَا تَتَفَکَّرُوۡنَ بھلا اندھا اور آنکھ والا برابر ہوتے ہیں؟ تو پھر تم غور کیوں نہیں کرتے؟ ایک غیر مُسلم آئزک نِیوٹَن (1643ء ۔ 1727ء) جو مشہور ماہر طبیعات و ریاضی تھے اِن الفاظ میں غور کرنے کو اُجاگر کیا تھا "ایک انگھوٹھے کی ایک پَور کا مطالعہ ہی یہ سمجھنpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment