ہم "عہدِ امجد" میں زندہ ہیں
From the Blog pakteahouse تحریر: عماد ظفر [image: Amjad2] تخلیق کے شعبہ سے وابستہ افراد معاشروں کے بقا کے ضامن ہوا کرتے ہیں۔کیونکہ زندگی تخلیق اور تعمیر کی ہمیشہ سے ہی محتاج رہی ہے۔ ارسطو افلاطون ہوں یا سگمنڈ فرائیڈ اور آئن سٹائن یا پھر ملٹن یا گوئٹے ان سب کی اپنی اپنی شعبوں میں تخلیق نے دنیا کو نت نئے خیالات اور رجحانات سے نوازا۔ہمارا خطہ بھی اس اعتبار سے دنیا میں کسی سے بھی پیچھے نہیں جہاں قدرت نے ہمیں بڑے بڑے دماغوں سے نواز رکھا ہے۔ ہم لوگ بس اپنی ان بڑی شخصیات کو ان کی زندگی میں اکثر اوقات فراموش کر دیتے ہیں اور پھر ان کے مرنے کے بعد انہیں یاد کرتے رہتے ہیں۔ پاکستان میں علم و ادب یا دانشوروں کا جب بھی ذکر آتا ہے تو ایک شخصیت کا نام ان سب میں ایک درخشندہ ستارے کی مانند چمکتا دکھائی دیتا ہے۔ اور وہ نام ہے امجد اسلام امجد ۔ امجد صاحب 4 اگست 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے اور پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب مpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment