جرم بولتا ہے
From the Blog pakteahouse تحریر: ابن اظہر [image: axact] جرم بولتا ہے اوراس کی آواز چاہے کتنی خفیف کیوں نہ ہو، اگر قانون اندھا ہونے کے ساتھ ساتھ بہرہ نہیں ہے تو یہ آواز سن لیتا ہے. جرم اپنی لمبی ٹانگوں سے کتنی ہی قلانچیں کیوں نا بھر رہا ہو قانون کے لمبے ہاتھ اس تک پہنچ کر ہی رہتے ہیں……. اگر وہ پہنچنا چاہیں.سارا کھیل نیت ، ارادے اور اس پر بروقت عمل کرنے کا ہے.فی زمانہ جس معاشرے میں ہم ره رہے ہیں وہاں بجلی سے لے کر پانی اور نیک نیتی سے لے کر غیرت تک ہر چیز کی کمی ہے اگر کوئی چیز فروانی میسرہے تو وہ ہے لا قانونیت اور جرم.چھوٹے سے لے کر بڑے جرم تک میں اگر کوئی چیز مشترک ہے تو وہ ہےاس کا نشان چھوڑ جانا. لہذا جرم تک قانون کا پہنچنا مجرم کی چالاکی سے زیادہ قانون کی ذہانت کا امتحاں ہوتا ہے.لیکن یہ تمام باتیں ان معاشروں کے لئے ہے جہاں قانون نام کی چڑیا کا وجود ہوتا ہے، ہمارے ہاں تو قانون بھی جنگل کا ہے اور قانpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment