میرا درد نغمہ بے صدا
From the Blog qalamkarwan [image: child-rape]ایک بار پھر کچھ انسانی بھیڑیوں نے میرا بدن ادھیڑا ہے۔میں اسپتال کے بستر پر اپنے ہی خون میں لت پت زندگی کی سانسیں گن رہی ہوں۔ ہوش سنبھالنے پر انسانوں کی دنیا سے میرا پہلا تعارف یہ ہوا ہے کہ یہاں انسانی بھیڑیے بستے ہیں جو ہر لمحے میمنوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ تم نے میری ماں کی آنکھیں دیکھی ہیں؟ پھٹی پھٹی، دہشت زدہ ڈبڈبای آنکھیں۔ اور مرے باپ کی زندگی سے محروم ، پتھرائی ہوئی، خشک، بے اعتبار آنکھیں۔ میری مجروح روح اپنے ماں باپ کے ہلتے لبوں کو محسوس کر رہی ہے، جو میرے مر جانے کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ بہت سے لوگ مجمع لگاۓ، امتحانی پرچوں جیسے مشکل سوالات لئے، کیمروں کے ساتھ ہمارے گرد منڈلا رہے ہیں۔ تاکہ ہمارے وجود اور ہماری کہانی کو لوگوں کے ذہنوں میں اتنی اچھی طرح سے نقش کر دیں ، کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ ہمیں یاد رکھیں۔ ترس کھاتے ، ترحم اور حقارت سے لبریز نگاہوں والے pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment