ظاہر
From the Blog sadiasaher چینل بدلتے بدلتے ایک لمحے کے لیے ایک چہرے کو دیکھ کر رک گئ ۔ چہرہ کیا تھا جیسے کوئ خلائ مخلوق ھو ۔ جھلسا ھوا چہرہ جس کے نقوش بگڑ چکے تھے چہرے پہ کوئ بال نہیں تھے آنکھوں کے دائروں میں پتلیاں حرکت کرتی ھوئ نظر آرھی تھی عمر کیا تھی کچھ اندازہ نہیں ھو رھا تھا چہرہ دیکھ کر عجیب سا محسوس ھو رھا تھا دل نہیں چاہ رھا تھا کہ مذید دیکھوں چینل بدلنے لگی تو اس نے اپنے خوابوں اپنی خواہشات کی بات شروع کر دی میں چینل بدلتے بدلتے حیرانی سے رک گئ کیا اس کے بھی خواب ھیں یہ بھی جینا چاھتا ھے وہ ڈرائیونگ کر رھا تھا ایکسڈنٹ ھوا گاڑی میں آگ لگ گئ مدد آنے میں کچھ منٹ لگے مگر انسانی جلد جھلسے میں کتنی دیر لگتی ھے اس کی زندگی تو بچ گئ مگر چہرہ جھلس گیا اس کا دل وھی تھا سوچ بھی وہی زندگی کے بارے میں اس کے خواب اور آرزوئیں وہی تھی مگر لوگوں کی اس کے بارے میں سوچ بدل چکی تھی کیونکہ اس کا ظاھر بدل گیاpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment