نظم : ٹھیک ہی تو کرتے ہیں ۔۔۔ سید شعیب نعیم
From the Blog ranaii-e-khayalٹھیک ہی تو کرتے ہیںروندتے مسلتے ہیں روز گھاس کو ہم سب پاؤں سے کچلتے ہیں ٹھیک ہی تو کرتے ہیں یہ جو گھاس ہوتی ہے آب کے کنارے پر ڈوبتا کوئی بھی ہو ہاتھ اگر بڑھائے تو ہاتھ تھام لیتی ہے اپنی تاب سے بڑھ کر اژدہے سے پانی کے اس کو چھین لینے کی کوششیں وہ کرتی ہے اور اگر وہ یہ دیکھے آب جیت سکتا ہے کوئی ڈوب سکتا ہے پھر بھی ڈوبتے کو یہ چھوڑ تو نہیں دیتی مثلِ یار، یہ نظریں پھیر تو نہیں لیتی اور جب کوئی ڈوبے ساتھ ڈوب جاتی ہے آب جس جگہ کھینچے آب جس جگہ پھینکے ساتھ ساتھ رہتی ہے جس کا ہاتھ تھاما تھا اُس کے ساتھ جیتی ہے اُس کے ساتھ مرتی ہے سید شعیب نعیم pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment