پھر ماہ دسمبر آیا ہے-
From the Blog seems77 ~!~ پھر ماہِ دسمبر آیا ہے ~!~ سیما آفتاب 27-12-2011 پھر ماہ دسمبر آیا ہے سنگ اپنے بہت کچھ لایا ہے کچھ اوڑھ کے رنگ اداسی کے کچھ درد بھرے پچھتاوے ہیں کچھ ٹوٹے بکھرے وعدے ہیں کچھ دل میں خوشی کی پیاس لیے کچھ امیدیں، کچھ آس لیے اس ماہ دسمبر میں یارو چلو آو سبھی پیمان کریں کہ دل سے بھلا کر ہر رنجش آپس میں دل ہم جوڑیں گے ناکامی سے منہ موڑ کے ہم پھر ہمت اپنی جوڑیں گے دامن کو چھڑا کر ہر غم سے خوشیوں سے رشتہ جوڑیں گے سب بھول کے اپنے سود و زیاں نئے سال کا کھاتہ کھولیں گے پھر ماہ دسمبر آیا ہے سنگ اپنے بہت کچھ لایا ہے کچھ اوڑھ کے رنگ اداسی کے کچھ درد بھرے پچھتاوے ہیں کچھ ٹوٹے بکھرے وعدے ہیں کچھ دل میں خوشی کی پیاس لیے کچھ امیدیں، کچھ آس لیے اس ماہ دسمبر میں یارو چلو آو سبھی پیمان کریں کہ دل سے بھلا کر ہر رنجش آپس میں دل ہم جوڑیں گے ناکامی سے منہ موڑ کے ہم پھر ہمت اپنی جوڑیں گے دامن کو چھڑا کر ہpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment