وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
From the Blog seems77 وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک شاعر:مظفر وارثی تیری خوشبو، میری چادر تیرے تیور، میرا زیور تیرا شیوہ، میرا مسلک وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک میری منزل، تیری آہٹ میرا سدرہ، تیری چوکھٹ تیری گاگر، میرا ساگر تیرا صحرا ، میرا پنگھٹ میں ازل سے ترا پیاسا نہ ہو خالی میرا کاسہ تیرے واری ترا بالک وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک تیری مدحت، میری بولی تُو خزانہ، میں ہوں جھولی تیرا سایہ، میری کایا تیرا جھونکا، میری ڈولی تیرا رستہ، میرا ہادی تیری یادیں، میری وادی تیرے ذرّے، میرے دیپک وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک تیرے دم سے دلِ بینا کبھی فاراں، کبھی سینا نہ ہو کیوں پھر تیری خاطر میرا مرنا میرا جینا یہ زمیں بھی ہو فلک سی نظر آئے جو دھنک سی تیرے در سے میری جاں تک وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک میں ادھورا، تو مکمل میں شکستہ، تو مسلسل میں سخن ور، تو پیمبر میرا مکتب، ترا ایک پل تیری جُنبش، میرا خامہ تیرا نُقطہ، میرا نامہ کیا تُو نے مجھے زِیرک وpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment