شِفاء اور شَفاء میں فرق
From the Blog theajmals شِفاء کا مطلب ہے صحت ، تندرُستی شَفاء کا مطلب ہے مَوت ، گڑھا ، کنارہ لوگوں کو اکثر کہتے سُنا گیا ہے " اللہ آپ کو شَفاء دے"۔ نیّت بد دعا دینے کی نہ بھی ہو لیکن یہ بد دعا ہے ہمیں کہنا چاہیئے " اللہ آپ کو شِفاء دے"۔ سُوۡرَةُ 17 ۔ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء ۔ آیت 82 ۔ وَنُنَزِّلُ مِنَ الۡـقُرۡاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّرَحۡمَةٌ لِّـلۡمُؤۡمِنِيۡنَۙ وَلَا يَزِيۡدُ الظّٰلِمِيۡنَ اِلَّا خَسَارًا ہم اِس قرآن کے سلسلہ تنزیل میں وہ کچھ نازل کر رہے ہیں جو ماننے والوں کے لیے تو شفا اور رحمت ہے، مگر ظالموں کے لیے خسارے کے سوا اور کسی چیز میں اضافہ نہیں کرتا سُوۡرَةُ 3 ۔ آل عِمرَان ۔ آیت 103 ۔ وَكُنۡتُمۡ عَلٰى شَفَا حُفۡرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنۡقَذَكُمۡ مِّنۡهَا ؕ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمۡ اٰيٰتِهٖ لَعَلَّكُمۡ تَهۡتَدُوۡنَ تم آگ سے بھرے ہوئے ایک گڑھے کے کنارے کھڑے تھے، اللہ نے تم کpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment