تواصو بالصبر
From the Blog seems77 [image: Related image] تواصو بالصبر اقتباس از جنت کے پتے (نمرہ احمد) وہ آج پھر یونیورسٹی چلی آئی تھی۔ ڈاکٹر ابراہیم سے آج اس نے وقت نہیں لیا تھا لیکن پھر بھی وہ اس کو اپنے آفس میں مل گئے۔ آپ نے ٹھیک کہا تھا سر! ہمیں لوگوں کو وقت دینا چاہیے۔ ان کے بالمقابل بیٹھی وہ آج بہت سکون سے کہہ رہی تھی اور وہ اسی توجہ سے اسے سن رہے تھے۔ سامنے اس کے لیے منگوا کر رکھی کافی کی سطح سے دھوئیں کے مرغولے اٹھ کر فضا میں گم ہو رہے تھے۔ ان کے آفس کا خاموش پرسکون ماحول اس کے اعصاب کو ریلیکس کر رہا تھا۔ یقین کریں سر! شروع میں آپ کے حجاب کی جتنی مرضی مخالفت کر لیں، ایک وقت آتا ہے کہ وہ اسے قبول کر لیتے ہیں۔ بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ وہ آپ کو اس میں قبول کر لیتے ہیں۔ چاہے انہیں حجاب تب بھی اتنا ہی ناپسند کیوں نہ ہو جتنا پہلے تھا۔ اب مجھے یقین آ گیا ہے کہ آہستہ آہستہ سارے مسئلے حل ہو جاتے ہیں۔ بالکل۔ انہوpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment