محب رب (افسانہ) ۔۔۔ حصہ دوم
From the Blog seems77[image: Image may contain: text] محب رب (افسانہ) حصہ دوم تحریر: سمیرا حمید آئینہ کیا بولتا، سارا شہر بولنے کے لیے تیار تھا کہ وہ چاروں کیسے عظیم اور نیک فطرت انسان ہیں ۔ ان کے کردار ، اعمال اور افکار با وضو نمازی کی طرح پاک صاف تھے۔۔۔۔۔۔ان کا ظاہرو باطن آئینے کی طر ح شفاف تھا۔۔۔۔۔۔ چاروں ایک جگہ ساتھ ساتھ بیٹھ گئے۔ سب سے پہلے حاکم شہر نے اپنے سامنے آئینے کو رکھا اور پھر اس کا رخ ہجوم کی طرف موڑ دیا۔ طلحہ "میں اس شہر کا حاکم طلحہ بن مراد ہوں۔میں ایک غریب لوہار کا بیٹا ہوں۔ مجھے پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور میں اس میں طاق بھی تھا۔ میرے استاد میری سمجھ بوجھ کے قائل تھے۔ لوگ میری علمی قابلیت کے مداح تھے۔ اپنی محنت اور لگن سے میں چھوٹے سرکاری عہدوں سے ترقی کرتا ہوا شہر کا حکمران بن گیا۔ میں نے شہر کے حالات بدلنے شروع کر دیے۔ مجھے غربت اور مصیبتوں سے نفرت تھی۔ اسی لیے سب سے پہلے میں نےpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment