غزل: اوس کہتی ہے رات روئی ہے
From the Blog ranaii-e-khayal غزل اوس کہتی ہے رات روئی ہے ابر کہتا ہے اور کوئی ہے اشک قرطاسِ دل پہ برسے ہیں حرف و معنی کی فصل بوئی ہے میں تمھاری طرح نہ بن پایا میں نے اپنی شناخت کھوئی ہے جاگتے خواب مجھ سے کہتے ہیں نیند کن وادیوں میں سوئی ہے خود کلامی کی خُو نہیں جاتی کچھ نہیں ہے تو شعر گوئی ہے کیا اُنہیں حالِ دل بتا دوں میں وہ جنہیں زعمِ اشک شوئی ہے محمد احمدؔ pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment