آدمی جزیرے ہیں
From the Blog seems77[image: Image result for man island] آدمی جزیرے ہیں ۔۔۔! شاعر: حسیب احمد حسیب آدمی جزیرے ہیں اور ان جزیروں کی زندگی بہت کم ہے بیچ اک سمندر کے تند خو سی موجوں میں ان کو ڈوب جانا ہے آدمی جزیرے ہیں اور ان جزیروں پر زندگی پنپتی ہے پیڑ کھلکھلاتے ہیں پھول جگمگاتے ہیں روشنی اترتی ہے لیکن ایک دن ان کو خود ہی ٹوٹ جانا ہے آدمی جزیرے ہیں اور ان جزیروں کی زندگی بہت کم ہے بیچ اک سمندر کے تند خو سی موجوں میں لوگ ان جزیروں پہ گھومنے کو آتے ہیں چار دن ٹھہرتے ہیں اور اس پڑاؤ میں کچھ نئے تعلق بھی کچھے نئے سے رشتے بھی روز روز بنتے ہیں اور ان جزیروں سے چاہتیں ابھرتی ہیں پر یہ تلخ سچائی بھولنے نہیں دیتی بیچ اک سمندر کے ریشمی جزیروں کی زندگی ادھوری ہے تند خو سی موجوں میں ان کو ڈوب جانا ہے اور پھر نہیں آنا آدمی جزیرے ہیں اور ان جزیروں کے پاس سے گزرتی ہیں کشتیاں وفاؤں کی مچلھلیاں جفاؤں تتلیاں ہواؤں کی کتنےpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment