بچپن کی لطافتیں
From the Blog theajmals وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہ جو لُطف مجھ پہ تھے پیشتر وہ کرم کہ تھا میرے حال پر مجھے سب یاد ہے ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو کبھی بیٹھے جو سب میں روبرو تو اشاروں ہی میں گفتگو وہ بیان شوق کا بَرمَلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہ نئے گلے وہ شکایتیں وہ مزے مزے کی حکایتیں وہ ہر ایک بات پہ رُوٹھنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو ہوئے اتفاق سے گر برہم تو وفا جتانے کو دَم بہ دَم گلہ ملامتِ اقرباء تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو کوئی ایسی بات ہوئی اگر کہ تمہارے جی کو بُری لگی تو بیاں سے پہلے ہی بھُولنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو کبھی ہم میں تم میں بھی چاہ تھی کبھی ہم سے تم سے بھی راہ تھی کبھی ہم بھی تم بھی تھے آشنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو جسے آپ گنتے تھے آشنا جسے آپ کہتے تھے باوفا میں وہی ہوں مومنِ مبتلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment