ہے زندگی کا مقصد
From the Blog seems77 ہے زندگی کا مقصد شاعر: نامعلوم بشکریہ: افتخار اجمل بھوپال کوشاں سبھی ہیں رات دن اک پل نہیں قرار پھرتے ہیں جیسے ہو گرسنہ گُرگِ خونخوار اور نام کو نہیں انہیں انسانیت سے پیار کچھ بات کیا جو اپنے لئے جاں پہ کھیل جانا ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا سیرت نہ ہو تو صورتِ سُرخ و سفید کیا ہے دل میں خلوص نہ ہو تو بندگی ریا ہے جس سے مٹے نہ تیرگی وہ بھی کوئی ضیاء ہے ضد قول و فعل میں ہو تو چاہيئے مٹانا ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا بھڑ کی طرح جِئے تو جینا تيرا حرام جینا ہے یہ کہ ہو تيرا ہر دل میں احترام مرنے کے بعد بھی تيرا رہ جائے نیک نام اور تجھ کو یاد رکھے صدیوں تلک زمانہ ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا وعدہ ترا کسی سے ہر حال میں وفا ہو ایسا نہ ہو کہ تجھ سے انساں کوئی خفا ہو سب ہمنوا ہوں تیرے تُو سب کا ہمنوا ہو یہ جان لے ہے بیشک گناہ "دل ستانا" ہے زندگی کا مقصد اوروں کے pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment