کیا شوپن ہار کا سکّہ کبھی خیرات ہو سکے گا؟؟؟۔
From the Blog universe-zeeno*منجانب فکرستان :غوروفکر کیلئے * نیٹ کا *٭*بنجارہ، ہر گُزرتے لمحے کے ساتھ گاؤں گاؤں قریہ قریہ ، *چیزیں* ہوں کہ *خیالات* سب کو نئے نئے معنی نئے نئے پیرہن پہناتا جا رہا ہوں۔۔ "میرا جسم میری مرضی " جیسے جملے تراش تا جا رہا ہے تو دوسری جانب " دیدوں کا پانی مر گیا/ڈھل گیا " جیسے محاورں کو "طاق نسیان" میں بِٹھاتا جا رہا ہے ۔۔ایسے ناپائیدار عالم میں میری نظروں سے ایسی تحریر گزری کہ *یقین* ہوچلا کہ فلسفی شوپن ہار کے سکّے پر *زمانوں* کے دُھول تک نہیں پڑی۔۔۔ "ول ڈیورانٹ " کی وجہ سے شوپن ہار کے سکے نے شہُرت حاصل کی ۔ اس سکے سے وابستہ روداد اس طرح سے ہے کہ " شوپن ہار بیرے کو کھانے کا آڈر دینے کے بعد جیب میں سے سونے کا سکہ نکال کر میز پر رکھ دیتا اور پھر اپنے کانوں کو اپنی میز سے ملحق میزوں پر بیٹھے افراد کی گفتگو سننے کے کام پر لگا دیتا،جسکا مقصد کہ جس دن بھی لوگوں کی گفتگو کا محور گھوڑوpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment