انتخابِ نثر ۔۔۔ گر تو می خواہی کہ باشی خوش نویس
From the Blog ranaii-e-khayalگر تو می خواہی کہ باشی خوش نویس ایک فارسی شعر ہے گر تو می خواہی کہ باشی خوش نویس می نویس و می نویس و می نویس (اگر تو چاہتا ہے کہ اچھا لکھنے والا بن جائے تو لکھتا رہ، لکھتا رہ لکھتا رہ) یہ شعر اگرچہ خطاطی کی مشق کے زمرے میں نقل کیا جاتا ہے مگر آج میں اس کے ایک اور پہلو پر لکھنے کی جسارت کروں گا۔میں اس شعر میں خوش نویس کو خطاط کے معنوں میں نہیں بلکہ مصنف کے معنوں میں لیتا ہوں اور اسی نسبت سے چند گزارشات پیش کروں گا۔ آج کے انٹرنیٹ کے دور میں آپ کوئی بھی کام کرنا چاہتے ہیں تو گوگل پر جائیں اور اپنا مطلوبہ کام لکھیں۔اس کے لیے آپ کو مواد مطالعہ، ٹیٹوریل اور یہاں تک کہ قدم بہ قدم رہنمائی کی دستاویزات کی ایک لمبی فہرست مل جائے گی۔ اور اگر آپ لگن اور محنت کا حوصلہ رکھتے ہیں تو آپ چاہے اس کام میں مہارت حاصل نہ بھی کر سکیں بہت حد تک آپ اس کے بنیادی اصولوں سے شناسائی حاصل کر لیں گےpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
On Captain Safdar's Speech
From the Blog pakteahouse It is very disconcerting to hear the hate speech by Captain Safdar who is the son-in-law of ex-Prime Minister. What is shocking is that this speech was addressed in the National Assembly of Pakistan a few weeks ago. It is an unfortunate reality that not only is hate speech freely allowed in Pakistan but it is delivered at the highest level of government. This expression of hate is not something new for Ahmadi Muslims in Pakistan. Politicians in Pakistan have long been using the Ahmadi card for their selfish political gains without any regard to where it might lead the country and how seriously it violates and infringes upon the basic human rights of Ahmadi Muslims in Pakistan. It is pitiable that the ulema, who were against even the creation of Pakistan and who used to call thpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment