طاغوت کا انکار
From the Blog seems77 "*طاغوت* لغت کے اعتبار سے ہر اس شخص کو کہا جائے گا جو اپنی جائز حد سے تجاوز کر گیا۔ قران کی اصطلاح میں طاغوت سے مراد وہ بندہ ہے جو بندگی کی حد سے تجاوز کر کے خود آقائی و خداوندی کا دم بھرے اور خدا کے بندوں سے اپنی بندگی کرائے۔ خدا کے مقابلے میں ایک بندے کی سرکشی کے تین مرتبے ہیں: پہلا مرتبہ یہ ہے کہ بندہ اصولاً اس کی فرمانبرداری ہی کو حق مانے، مگر عملاً اس کے احکام کی خلاف ورزی کرے۔ اس کا نام *فسق* ہے۔ دوسرا مرتبہ یہ ہے کہ وہ اس کی فرمابرداری سے اصولاً منحرف ہو کر یا تو خود مختار بن جائے، یا اس کے سوا کسی اور کی بندگی کرنے لگے، یہ *کفر* ہے۔ تیسرا مرتبہ یہ ہے کہ وہ مالک سے باغی ہو کراس کے ملک اور اس کی رعیت میں خود اپنا حکم چلانے لگے۔ اس آخری مرتبے پر جو بندہ پہنچ جائے اس کا نام *طاغوت* ہے۔ اور کوئی شخص صحیح معنوں میں اللّه کا مومن نہیں ہو سکتا , جب تک کہ وه اس طاغوت کا منکر نہ pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment