دہشت گردی ختم ہو سکتی ہے اگر ۔ ۔ ۔
From the Blog theajmals آدھی صدی قبل میں نے یہ نظم کہیں پڑھی ۔ زندگی کے لائحہءِ عمل کیلئے پسند آئی اور اپنے پاس لکھ کر اِسے اپنا نصب العین بنانے کی کوشش شروع کر دی ۔ کس حد تک کامیاب ہوا ؟ یہ صرف اللہ ہی جانتا ہے آج کے حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ اِس نظم کو سب تک پہنچایا جائے تاکہ میرے ہموطنوں کیلئے چین و سُکھ کی زندگی کا حصول ممکن ہو سکے ۔ مجھے یقین ہے کہ اِسے اپنانے سے دہشتگردی پر قابو پانے میں بھی کامیابی ہو سکتی ہے کوشاں سبھی ہیں رات دن اِک پل نہیں قرار پھِرتے ہیں جیسے ہو گرسنہ گُرگِ خونخوار اور نام کو نہیں انہیں ۔ انسانیت سے پیار کچھ بات کیا جو اپنے لئے جاں پہ کھیل جانا ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا سِیرت نہ ہو تو صورتِ سُرخ و سفید کیا ہے دل میں خلوص نہ ہو ۔ تو بندگی رِیا ہے جس سے مِٹے نہ تیرگی وہ بھی کوئی ضیاء ہے ضِد قول و فعل میں ہو تو چاہيئے مٹانا ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا بھِڑ کی طرح جpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment