ہمارا حساب ہماری جیومیٹری
From the Blog seems77 "دائرہِ زندگی" ( نورین تبسم ) "ہمارا حساب ہماری جیومیٹری" ہر انسان آزاد ہے وہ جو چاہے کر سکتا ہے - جس کو چاہے حاصل کر سکتا ہے لیکن اُس کی حد اُس کی اپنی ذات تک ہے جہاں سے کسی دوسرے کی ذات کسی دوسرے کی سوچ کسی دوسرے کے محسوسات ، کسی دوسرے کی عزت ، کسی دوسرے کی ذاتی زندگی اور سب سے بڑھ کر اپنے مالک کی (مقرّر کردہ حدود ) جو کہ اُس کی اپنی بقا کے لیے ہی ہیں -شُروع ہوتی ہیں وہاں اُس کی حد ختم ہو جاتی ہے ہم میں سے ہر شخص جو مرضی کرے جس طرح کی زندگی کی خواہش رکھتا ہے اُسے گُزارے- جس شے سے اُسے خوشی ملتی ہے اُسے حاصل کرے - دوسروں کے ساتھـ کسی بھی طرح کا رویہ اختیار کرے ، اپنے آپ کو جلا کر تسکین تلاش کرلے- کُچھـ بھی کرے بس ایک کام ضرور کرے کہ جو بھی چاہے اپنے دل کے ساتھـ اپنی عقل کو بھی اس میں شامل کرے - خواہ خود غرض بن جائے کہ کسی کا فائدہ نہ سوچے ، اپنا مفاد عزیز رکھے ، لیکن اپنی آنpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment