ستارے مُڑ کے بہت دیکھتے ہیں، کیا ہوا تھا
From the Blog ranaii-e-khayalغزل ستارے مُڑ کے بہت دیکھتے ہیں، کیا ہوا تھا کہ دل، یہ پھول ہمیشہ سے کب کِھلا ہوا تھا کسی غزال کا نام و نشان پوچھنا ہے تو پوچھیے، میں اُسی دشت میں بڑا ہوا تھا کمال ہے کہ مِرے ساتھ ساتھ رہتے ہوئے وہ شخص جیسے کہیں اور بھی گیا ہوا تھا ہنسی خوشی سبھی رہنے لگے، مگر کب تک میں پوچھتا ہوں کہانی کے بعد کیا ہوا تھا پھر ایک دن مجھے اپنی کتاب یاد آئی تو وہ چراغ وہیں تھا، مگر بجھا ہوا تھا خوشی سے اُس کو سہارا نہیں دیا میں نے مگر وہ سب سے اکیلا تھا، ڈوبتا ہوا تھا کہ جیسے آنکھ جہانِ دگر میں وا ہوگی بتا رہے ہیں کہ میں اِس قدر تھکا ہوا تھا ادریس بابر *بشکریہ : فلک شیربھائی* pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
بندر سے بندوق واپس لو
From the Blog pakteahouse تحریر:شان تاثیر ہمارے ملک میں بہت سے شریف لوگ احمدیوں پر ظلم کی تو مخالفت کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی اس بات کو جائز خیال کرتے ہیں کہ احمدیوں کے لئے مذہبی شناخت وہ ہو جو اکثریتی گروہ ان پر مسلط کرے۔ میری رائے میں اگر آپ کا موقف یہ ہے کہ احمدی آپ کے نزدیک غیرمسلم تو ضرور ہیں لیکن ان پر ظلم نہیں ہونا چاہیے تو دراصل آپ ان سے زیادتی کی تائید کر رہے ہیں۔ کیونکہ جب آپ دوسرے لوگوں پر اپنی مرضی کی مذہبی شناخت کا لیبل چسپاں کرتے ہیں تو وہیں سے مذہبی آزادی کا اصول مجروح ہو جاتا ہے۔ مذہبی آزادی کا اصول یہ ہے کہ ہر انسان کو اپنے عقیدے کو اختیار کرنے، اس پر عمل کرنے، اس سے وابستگی کا اظہار کرنے اور اپنا عقیدہ تبدیل کرنے کا حق حاصل ہے۔ جب ہم انسانی بنیاد پر احمدی ہم وطنوں پر تشدد، ناانصافی اور امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں تو ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ شناخت کا حق ہر انسان کی ذاتی صوابدید کا pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment