غزل ۔ نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے ۔ حسرت موہانی
From the Blog ranaii-e-khayalغزل نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے وہ اپنی خوبی قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے دلوں کو فکر دوعالم سے کر دیا آزاد ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے خرد کا نام جنوں پڑ گیا جنوں کا خرد جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے ترے ستم سے میں خوش ہوں کہ غالباً یوں بھی مجھے وہ شامل ارباب امتیاز کرے غم جہاں سے جسے ہو فراغ کی خواہش وہ ان کے درد محبت سے ساز باز کرے امیدوار ہیں ہر سمت عاشقوں کے گروہ تری نگاہ کو اللہ دل نواز کرے ترے کرم کا سزاوار تو نہیں حسرتؔ اب آگے تیری خوشی ہے جو سرفراز کرے حسرت موہانی pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment