کھلی کچہریاں
From the Blog khawarkingنام تو اس کا شمس تھا لیکن فرانس میں وہ چوہدری جمی کے نام سے جانا جاتا ہے ،۔ ہاں ہاں وہی جمی جو ائر ہوسٹس بیوی کو قتل کر کے جیل بھگت چکا ہے ۔ اس نے ایک دفعہ ایک واقعہ سنایا تھا کہ اس کے ایک جج دوست کے سامنے بندے کو مجروح کرنے کا ایک کیس لایا گیا ۔ ایک فوجی حکومت کے دور کی بات ہے اور ملزمان جنرل صاحب کے رشتے دار تھے ۔ جج کو صرف فیصلے کے لئے بلایا تھا اور کچہری بھی کھلی کچہری تھی ۔ جج صاحب کے ساتھ چار جرنیل بھی بیٹھے تھے ،۔ اور جج صاحب کو کہا گیا تھا ملزمان کو بری کر دینا ہے ۔ میز پر سرخ اور سفید کارڈ پڑے تھے ۔ جج صاحب کو حکم تھا کہ سب باتیں سن کر ، آخر میں سفید کارڈ اٹھا کر دیکھا دینا ۔ بس اتنا سا کام ہے ۔ اب معاملہ یہ تھا کہ ملزمان نے ایک بندے کے ہاتھ پاؤں کاٹ کر ، اس کی انکھیں بھی نکال دی تھیں اور زبان کی بھی کاٹ دی تھی ۔ جمی ! یہاں تک بتا کر کہتا ہے یار خاور ! تم خود ہی بتاؤ کہpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment