نقطہ نظر: عقل اور دل کا مکالمہ
From the Blog islamicspiritualismShrine of Ameer Khusro in Indiaکل رات امیر خسرو رح کا کلام " خواجہ من قبلہ من دین من ایمان من" کی ایک ریکارڈنگ راحت فتح علی کی آواز میں سنتے ہوےؑ میرا دل کی بجاےؑ دماغ حاضر ہو گیا۔ سوچا کہ کیوں نہ دماغ کو دل کی راہ پہ چلایا جاےؑ۔ اس کاوش کے نتایجؑ میری توقعات کے برعکس رہے۔۔۔ سب سے پہلی بات جو کہ دماغ نے بڑے غوروخوض کے بعد برآمد کی وہ یہ تھی کہ راحت فتح علی جو کہ اب قوال نہیں رہا، اس کو کس نے حق دیا ہے یہ مقدس کلام پڑھنے کا، جبکہ وہ راگ بھی غلط لگا رہا ہے اس میں۔۔ پھر جن کو سنا رہا ہے وہ تو میڈیا کے لوگ ہیں جنہیں قوالی کی الف بے بھی نہیں پتا۔۔۔ آخر کار یہ شو ٹی وی کیلیے ریکارڈ ہو رہا ہے اس لیے یہ سب کام تو پیسے کیلیے ہے۔۔۔ سو یہ غلط ہے۔۔۔ اگلا مرحلہ اس سے بھی دشوار رہا۔ مسلسل سوچتا رہا کہ جو خواتین سن رہی ہیں ان کا تو لباس بھی بہت مختصر ہے، جو کہ قوالی تو کیا، شریعت کے بھی خلاف pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment