قرآن مجید میں "عالم" کی تعریف
From the Blog sakibahmad*آجکل پاکستان میں خصوصاً اور دنیاۓ اسلام میں عموما، مسلمانوں کے نام نہاد مذہبی پیشوا خود ساختہ اعزازی ناموں سے پہچانے جاتے ہیں: مولانا، ملا، مولوی، امام، شیخ وغیرہ- بحیثیت مجموعی یہ حضرات - کہ خواتین ان میں نہیں ہوتیں - اپنے تئیں "علما" کہلوانا پسند کرتے ہیں اور اپنے نظریات سے اختلاف رکھنے والوں پہ کفر کا فتویٰ صادر کرنے کے لئے ہمہ وقت کمر کسے بیٹھے ہوتے ہیں* *اگرچہ ان حضرات نے اپنے لئے قرآن سے "عالم " کی اصطلاح اخذ کر لی ہے لیکن قرآن خود "علما " کی تعریف کن الفاظ میں کرتا ہے؟ سوره فاطر (35)، آیات 27/28 ، ترجمہ: ڈاکٹر شبیر احمد * *کیا تم نے غور نہیں کیا الله بلند فضا سے ایک ہی جیسا پانی برساتا ہے اور پھر اس سے کتنے مختلف رنگوں اور خواص کے پھل پیدا کرتا ہے؟ اور پہاڑ جو ایک ہی مادے سے بنتے ہیں ان میں مختلف رنگوں کے قطعات ہوتے ہیں، کوئی سفید، کوئی سرخ اورکوئی کالا * * اور پھر pakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
مردودکی یاد میں
From the Blog jafar-haledilہمنے کبھی سوچا نہیں تھا کہ کسی کی یاد میں کبھی کچھ لکھنے کی نوبت آئے گی لیکن آج ہم بصد خوشی و مسرّت یہ سطور قلم بند کرنے کی سعاد ت حاصل کررہے ہیں۔ان کا ذکر کرنے سے پہلے تین دفعہ لاحول اور تین ہی دفعہ آیت الکرسی پڑھ کر پاس بیٹھے ہوئے پر دم کردیں لیکن خیال رکھیں کہ کوئی انجان خاتوننہ ہوں ورنہ آپ کا دم بھی نکل سکتا ہے۔۔۔ آمدم برسر مطلب۔۔۔ان کا نام ایسا تھا کہ اسکی وجہ سے اکثر وہ کبھی کھابے کھاتے اور کبھی قتل ہونے سے بال بال بچتے رہے لیکن عرف عام میں انہیں سجن دشمن سب "مردود" کے نام سے یاد کرتے تھے۔ اس کی بہت سی وجوہات تھیں لیکن سب سے بڑی وجہ ان کا موقع محل اور جھونپڑی دیکھے بغیر بولنا تھا۔ مرے پر سو درّے، جب وہ بولتے تھے تو زیادہ تر باقیوں کی بولتی بند کردیتے تھے۔ لہذا انہیں اتفاق رائے سے مردود کا نام دیا گیا۔ دوست احباب البتہ زیادہ جوش و خروش سے ان کی غیر موجودگی میں یہ نام دہراتےpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment