پروفیسر اجمل خان صاحب کے طالبان کے متعلق انکشافات پر ایک تبصرہ
From the Blog pakteahouseملک عمید [image: Professor Ajmal Khan] چار سال کا عرصہ اعصاب کو تباہ کرنے اور بندے کو مجنوں بنانے کے لئے کافی ہوتا ہے،مگر یہ پروفیسر صاحب کے مضبوط اعصاب اور اپنے فرض سے دیانتداری کی انتہا ہے کہ جہاں بھی گئے علم کی شمعیں روشن کیں۔ وہ بھیڑیے جو لوگوں کو اندھا کرنا چاہتے ہیں، وہ بھی اپنے بچوں کے لئے روشنی چاہتے ہیں۔وہ لوگ جو ملالہ جیسی ہونہار بچی کو علم کی بات کرنے سے روکنے کے لیے جان سے مارنے کی بھرپور کوشش سے بھی نہیں چوکتے ان میں سے بھی بہت سے ایسے ہیں جو اپنے گھروں میں چراغ جلتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ سمجھدار لوگوں کے لئے اس میں نشان ہیں۔ ایک انکشاف جو پروفیسر صاحب نے کیا وہ یہ ہےکہ وہ طالبان سے مکالمہ بھی کرتے رہے اور یہ کہ وہ انھیں دہشتگردی سے روکتے رہے۔۔۔افسوس کا مقام ہے کہ آج کا "سی ڈی" تبلیغی ملّا پاپ سنگرز، کرکٹرز اور بیوپاریوں کو تو مشرف به اسلام کرنے پر پھولے نہیں سماتpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment