مسلمان بنو! انتہا پسند نہیں
From the Blog khawarkingہمارے یہاں ، پرانوں سے ایک تہوار ہوا کرتا تھا ، لوڑی ( لوہی) ! اسلام کے انے کے بعد بھی ہند میں ، ہمارے بڑے بزرگ یہ تہوار مانتے رہے ہیں ، کیونکہ یہ تہوار کسی غیر اللہ کے نام سے نہ تو وابسطہ تھا اور نہ ہی اس میں کوئی مشرکانہ بات تھی ۔ اسی تہوار کو ہالوین کہہ کر امریکیوں نے بھی اپنایا ! ۔ جس میں لڑکے بھالے جانور کا بہروپ بھر کر ناچتے گاتے مختلف گھروں جاتے ہیں اور وہاں سے ان کو میٹھی چیزیں ملتی ہیں ۔ پاکستان بننے کے بعد بھی یہ تہوار منایا جاتا رہا ہے ۔ پھر؟ وقت بدلا ! بقول شخصے ، چراغوں میں روشنی نہ رہی ۔ پاکستان میں سرمے والی سرکار نے مودودی کا سلام "نازل" کر دیا ۔ ہر معاشرتی ایکٹویٹی بدعت اور ہندوانہ چیز بن کے رہ گئی ۔ کلاشنکوف مومن کا زیور ہوا ، منافقت مومن کی فراست قرار پائی ۔ ہر طرف اسلام اسلام ہوا ۔ اب تو حالات اس نہج تک پہنچ چکے ہیں کہ اسلام کے قلعے میں بھی اسلام خطرے میں ہے ۔ اpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment