[آج کا دن] جب امپائر پاکستان کی راہ میں حائل ہوگئے
From the Blog cricnama آپ سے پوچھا جائے کہ وسیم اکرم نے اپنے کیریئر کے کس مقابلے میں سب سے بہترین بیٹنگ کی تو آپ کا جواب شاید عالمی کپ 1992ء کا فائنل ہو، شاید 1999ء میں ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ کا کولکتہ میں کھیلا گیا پاک-بھارت ٹیسٹ یا پھر کوئی اور مقابلہ لیکن ہماری نظر میں وسیم اکرم کی بہترین باؤلنگ وہ تھی جو انہوں نے 2000ء ویسٹ انڈیز کے خلاف سینٹ جانزمیں کھیلے گئے تیسرے و فیصلہ کن ٹیسٹ میں کی۔ پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 5 وکٹوں کی شاندار کارکردگی بھی پاکستان کو مقابلہ اور سیریز نہ جتوا سکی۔ امپائروں کے ناقص ترین فیصلوں اور پاکستانی فیلڈرز کی غائب دماغی و نااہلی نے بازی ویسٹ انڈیز کی جھولی میں ڈال دی۔ یوں پاکستان کا ویسٹ انڈیز میں سیریز جیتنے کا خواب ایک مرتبہ پھر تعبیر حاصل نہ کرسکا، اور آج بھی یہ ریکارڈ جوں کا توں موجود ہے۔ [image: وسیم اکرم نے مقابلے میں 11 وکٹیں حاصل کیں، لیکن امپائر آڑے آpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment