انسانیت کی تلاش میں۔۔۔
From the Blog qalamkarwan [image: syrian-chemical-attack]لکھنے والے نوحہ لکھ رہے ہیں، ان کلیوں کا نوحہ جنھیں گندھک اور شورے کے تیزابوں سے جلایا گیا۔ سنو، کیا کلیوں کو مارنے کے لئے تیزابوں اور چونے کے پانی کی ضرورت ہوتی ہے؟ کلیاں تو ہاتھ کی ذرا سی سختی سے بکھر جایا کرتی ہیں۔ مگر میں دیکھتی ہوں کہ یہاں سے وہاں تک سفید چادروں میں لپٹے اور ادھرادھر کفن کے انتظار میں بکھرے ننھے جسموں کو کیمیائی ہتھیاروں سے جھلسایا گیا۔ اسی لئے لکھنے والے نوحہ لکھ رہے ہیں، اور رونے والے اہ و زاریاں کر رہے ہیں۔ اور میں یہاں شیشے اور کنکریٹ سے بنی ان فلک شگاف عمارتوں کے باہر بیٹھی آتے جاتے لوگوں کو دیکھ رہی ہوں۔ یہ لوگ جو سیاہ ڈنر سوٹوں، لامبی سفید عباؤں اور کلف لگی ، کڑکڑاتی شلوار قمیصوں میں ملبوس ہیں۔ قیمتی عینکیں لگاے،ہاتھوں میں لیپ ٹاپس اور بغلوں مین فائلیں دباے، رعونت زدہ چہروں کے ساتھ آ جا رہے ہیں۔ سنا ہے دنیا کی قسمتpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment