ایک خط یہ بھی ہے
From the Blog qalamkarwan [image: letter] "گاما خان" نام تھا ان کا،نام یہی تھا یا شاید عرف العام ہو گیا بہر حال میں نے ان کے شناختی کارڈ پر بھی یہی نام لکھا دیکھا۔ اس دورمیں شاید ایسے نام رکھنے کا رواج ہوتا ہو گا دبنگ قسم کا بندہ تھابے باک اور دلیر۔ ابھی نو عمری کی دہلیز پار کی ہی ہو گی کہ انگریز سرکار نے اسے کسی "جرم" کی پاداش میں سزا سنا ڈالی۔ سزا کا خوف تھا یا اس کی دیدہ دلیری معاملہ جو کچھ بھی رہا ہوایک دن "گا ما خان" جیل کے روشن دان کو توڑ کر فرار ہو گیاانگریز حیران تھا کہ یہ نو عمر لڑکا کیسے جیل سے فرار ہو گیا۔اب گا ما خان کی بدقسمتی کہئے کہ جلد ہی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔انگریز جج کے سامنے پیش ہوا تو اس نے سوال کیا کہ تم جیل سے کیسے فرار ہوئے۔۔۔ جوابًا گاما خان نے کہا کہ اگراسےرہا کردیا جائے تو وہ جیل سے فرار کا معاملہ بتا دے گا ۔ انگریز سرکار کے وعدے پر "گا ما خان" نے فرار کا راستہ بتا دیا جیل کpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment