Madrassahs and Bigotry
From the Blog pkhope The nation is in rage. It is indignant. The pain and anguish is over-whelming. No words are capable of expressing the emotions of grief and shock. It was just appalling. Although the people of Pakistan have almost with single voice and vehemently condemned the massacre of students and teachers in the Army Public School, Peshawar, some political parties/groups and clerics have shown reservations or used restrained language in offering their observations on the tragedy. They refer or allude to damage allegedly inflicted upon non-combatants during Operation Zarb-e-Azb to dilute the heinousness of the dastardly act perpetrated by the terrorists. Even if it is presumed that some co-lateral damage had taken place, neither Islam nor any other religion or legal system provides for ppakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
116- امر بیل از عمیرا احمد
From the Blog kitaabistan *امر بیل از عمیرا احمد* [image: manosalwa-title]مصنفہ: عمیرا احمد صنف: ناول، پاکستانی ادب صفحات: 760 امر بیل، عمیرا احمد صاحبہ کے قلم سے نکلا ہوا ایک شاہکار ناول ہے۔ یہ ایک رومانوی ناول ہے جس کے تانے بانے پاکستان کی سول سوسائٹی کی زندگی اور اطوار کے گرد بنے گئے ہیں۔ عمیرا صاحبہ کے زیادہ تر ناولوں کا موضوع مذہب یا عورت ذات رہی ہے تاہم امر بیل عمیرا احمد کے ان چند ناولوں میں ہے جس کا مرکزی خیال مذہب سے نہیں اٹھایا گیا۔ یہ ناول کئی ماہ تک ڈائجسٹ میں شائع ہوتا رہا ہے اور اس نے بہت مقبولیت حاصل کی۔ بعد ازاں اس کو کتابی شکل میں بھی پیش کر دیا گیا ہے۔ اس ناول پہ مبنی ڈرامہ بھی ٹیلی ویژن پہ آ چکا ہے۔ امر بیل کے دو مرکزی کردار ہیں: عمر اور علیزے۔ یہ دونوں آپس میں کزن تھے، علیزہ کے نانا نانی، عمر کے دادا دادی تھے۔ عمر اور علیزے کا تعلق ایک ایسی فیملی سے تھا جو سول سروس پہ چھائی ہوئی تpakistanblogs.blogspot.comRead Full Post
0 comments :
Post a Comment